ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / اترپردیش میں امتیازی سلوک سب سے بڑامسئلہ،ہولی میں بجلی ہوتوعیدمیں بھی۔مودی نے بلاتفریق مذہب وذات ترقی کی وکالت کی،’بھیدبھاؤسے پاک‘ حکمرانی کاوعدہ

اترپردیش میں امتیازی سلوک سب سے بڑامسئلہ،ہولی میں بجلی ہوتوعیدمیں بھی۔مودی نے بلاتفریق مذہب وذات ترقی کی وکالت کی،’بھیدبھاؤسے پاک‘ حکمرانی کاوعدہ

Mon, 20 Feb 2017 11:48:08  SO Admin   S.O. News Service

فتح پور، 19؍فروری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )وزیر اعظم نریندر مودی نے اتر پردیش میں امتیازی سلوک کو سب سے بڑا مسئلہ قراردیتے ہوئے آج ریاست میں حکمراں سماج وادی پارٹی کے علاوہ کانگریس اور بی ایس پی پر زور دار حملہ بولا۔مودی نے ’سب کا ساتھ ،سب کا وکاس ‘کا مطلب سمجھاتے ہوئے کہا کہ سب کو اس کا حق ملنا چاہیے ، چاہے وہ کسی بھی ماں کی کوکھ سے پیدا ہوا ہو۔مودی نے یہاں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اتر پردیش میں امتیازی سلوک سب سے بڑا مسئلہ ہے، ناانصافی کی جڑوں میں امتیازی سلوک ہے، جس کا بھی حق ہے، اسے ملنا چاہیے ، چاہے وہ کسی بھی ماں کی کوکھ سے پیدا ہوا ہے، سب کو اس کا حق ملنا چاہیے، یہی ہے ’سب کا ساتھ سب کاوکاس ‘ ۔انہوں نے کہاکہ گاؤں میں قبرستان بنتا ہے تو شمشان بھی بننا چاہیے ، رمضان میں بجلی ملتی ہے تو دیوالی میں بھی ملنی چاہیے ، ہولی میں بجلی ملتی ہے تو عید پر بھی ملنی چاہیے ، کوئی امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے ، حکومت کا کام ہے بھیدبھاؤ سے پاک حکمرانی کرنے کا ،کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونی چاہیے ، مذہب اور ذات کی بنیاد پر بالکل نہیں۔مودی نے ریاست کے وزیر اعلی اکھلیش یادو پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ سرکاری خزانے سے اناپ شناپ دولت لٹاکر ٹی وی اور اخبارات میں چھائے رہنے کی کوشش سے کچھ نہیں ہونا والا ہے ،کیونکہ یہ عوام ہے، سب کچھ جانتی ہے، عوام بڑی آسانی سے دودھ کا دودھ پانی کا پانی کر دیتی ہے۔آپ(اکھلیش)کے ارادے اور نیت صاف ہے یا نہیں، پالیسیاں ٹھیک ہیں یا نہیں، ترجیحات مناسب ہیں یا غیر مناسب ، یہ عوام بخوبی سمجھتی ہے۔


Share: